۲۷ آبان ۱۴۰۳ |۱۵ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 17, 2024
فوج

حوزہ/ آج بروز اتوار اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج حزب اللہ لبنان کو زیر کرنے اور گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے میں ناکام رہی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج بروز اتوار اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج حزب اللہ لبنان کو زیر کرنے اور گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے میں ناکام رہی ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے قابض صہیونی فوج میں شدید افرادی قلت کا حوالہ دیتے ہوئے تسلیم کیا کہ اسرائیلی فوج حزب اللہ کو شکست دینے اور صہیونی بستیوں کے مکینوں کو مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقوں میں واپس لانے میں ناکام رہی ہے۔

اسرائیلی چینل i24 کے عسکری تجزیہ کار، یوسی یھو شعا، نے ایک سال سے جاری حزب اللہ کے ساتھ جنگی صورت حال پر بات کرتے ہوئے کہا: ہم معذرت خواہ ہیں... حقیقت یہ ہے کہ حزب اللہ کو زیر کرنا ممکن نہیں۔

یوسی نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج پہلے ہی حماس کو قابو کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، جبکہ حزب اللہ کی طاقت حماس سے دس گنا زیادہ ہے۔ اس نے فوج کی ذخیرہ شدہ افواج کی کمی اور ان کی حوصلہ شکنی کا بھی ذکر کیا۔

انہوں نے کہا: "غزہ کی جنگ کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے میں 24بٹالینز کی موجودگی کے دوران یہ کہنا کہ حزب اللہ کو بھی شکست دی جا سکتی ہے، حیرت انگیز ہے۔ کیونکہ ہمارے پاس اتنے وسائل اور فوجی نہیں کہ یہ سب کچھ ممکن بنا سکیں۔"

اسرائیلی میڈیا نے تین دن قبل اطلاع دی تھی کہ قابض فوج کو لبنانی سرحد کے قریب دوسرے دفاعی خط میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ یہ علاقے فلسطین کی مقبوضہ سرحد سے صرف 5 سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔

حزب اللہ پچھلے ایک سال سے اسرائیل کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور حالیہ دو مہینوں میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے جواب میں اپنی کارروائیوں کو مزید تیز کر دیا ہے۔

اس سے قبل بھی اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارانوت نے رپورٹ دی تھی کہ حزب اللہ کے پاس اتنے میزائل موجود ہیں جو روزانہ لاکھوں اسرائیلی بستیوں کے مکینوں کو پناہ گاہوں میں بھیج سکتے ہیں۔ یہ صورتحال اسرائیل کی مذاکراتی پوزیشن کو کمزور کر رہی ہے اور اس کی جنگی صلاحیت پر سوالیہ نشان ہے۔

یہ اعترافات اسرائیلی فوج کی مسلسل ناکامیوں اور حزب اللہ کی بڑھتی ہوئی طاقت کو ظاہر کرتے ہیں، جو اسرائیل کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .